اشاعتیں

فلمیں لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

Bakhtawer drama

تصویر
بختاور   بختاور ایک پاکستانی ڈرامہ ٹیلی ویژن سیریز ہے جس کی ہدایت کاری شاہد شفاعت نے کی ہے اور پہلی بار ہم ٹی وی پر 17 جولائی 2022 سے نشر کی گئی ہے۔ اسے مومنہ دُرید نے ایم ڈی پروڈکشن کے بینر کے تحت پروڈیوس کیا ہے۔ اس میں یمنا زیدی کو ایک نوجوان لڑکی کے کردار میں دکھایا گیا ہے جو اپنی مشکلات سے بچ کر اپنے لیے ایک بہتر کل بنانا چاہتی ہے۔ پروڈکشن کمپنی ایم ڈی پروڈکشنز ریلیز اصل نیٹ ورک ہم ٹی وی پکچر فارمیٹ پلاٹ بختاور ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتی ہے، جوکہ  ایک پرجوش طالب علم ہے جو ایک ایسے خاندان میں رہتی ہے جس میں ماں، ایک معذور بھائی اور ایک بہن ہے۔ اس کا جواری باپ اس کی بڑی بہن کو زبردستی شادی میں بھیج دیتا ہے، اور خود گھر سے چلا جاتا ہے۔ غربت کی وجہ سے اس کا بھائی مر جاتا ہے جس پر اس کا چچا اس کی شادی اپنے ذہنی معذور بیٹے سے زبردستی کروانے کی کوشش کرتا ہے۔ وہ اپنے چچا کو ایسا کرنے نہیں دیتی اور اپنی ماں کے ساتھ کراچی بھاگ جاتی ہے۔ وہاں، وہ سکینہ کے گھر میں رہتے ہیں جو شریفہ کی دوست ہے اور اپنے شوہر کے ساتھ رہتی ہے۔ بختاور نوکری حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن اسے ہر جگہ سے مسترد...

Film khushboo

تصویر
فلم خوشبو ڈائریکٹر : ظفر شباب فنکار:  رانی، شاہد، ممتاز، رفعت امروزیہ، رنگیلا، نیر سلطانہ صدا بندی: گلزار علی رقص:  حمید چوہدری تدوین: بی-اے عکاسی: اظہر زین موسیقی: ایم اشرف فلمساز: اے حمید کہانی ہدایت کار: نذر شبان اس فلم میں امجد(شاہد) ایک بگڑا ہوا رئیس زادہ ہے جوکہ ہٹ دھرم اور ضدی تھا-ہرروز اس کی یہی کوشش ہوتی تھی کہ وہ اس رات کسی نئی لڑکی کے ساتھ گزارے حالانکہ وہ شادی شدہ تھا- اس کام میں اس کی معاونت اس کا پرسنل سیکرٹری پارسی(رنگیلا) کرتا تھا-اگر لڑکی نہ ملتی تو وہ ڈانس کلب میں پہنچ جاتے تھے نشیلی میری ادائیں بدن گلاب میرا زمانے بھر میں بتا ہے کہیں جواب میرا امجد شادی شدہ تھا لیکن وہ اپنی بیوی کوئی عزت نہیں دیتا تھا اور ہمیشہ اس کی نگاہیں باہر تاک جھانک کرتی تھیں- پھر یوں ہوتا ہے کہ پارسی مزید لڑکیاں لانے میں ناکام ہو جاتا ہے اور اپنے صاحب کو مشورہ دیتا ہے کہ کسی پہاڑی مقام پر چلا جائے جہاں آپ کی طبیعت خوش ہو جائے- امجد پہلے تو اسے خوب جھاڑ پلاتا لیکن پھر اس کا مشورہ مان لیتا ہے- وہ دونوں پہاڑی علاقے میں پہنچ جاتے ہیں وہاں انکی گاڑی پہ...

Film Surreya bhopali

تصویر
ثریّا بھوپالی ڈائریکٹر: حسن طارق پرڈیوسر: حسن شاہ موسیقار: اے حمید شاعر: سیف الدّین سیف گلوکار: مہدی حسن، ناہید اختر،.منیر حسین فنکار: شاہد، رانی، وحید مراد، حُسنہ، اسلم، عشرت چوہدری، بہار بیگم، الاوءالدین، طالش پاکستانی فلم "ثریّا بھوپالی" 16 جولائی 1976ء کو ریلیز ہوئی اس فلم کی کہانی ایک نواب زادے اور قوالی گانے والی طوائف کے گرد گھومتی ہے- نواب زادہ یوسف راز (شاہد) جوکہ ایک شاعر تھا اور "ثریا بھوپالی(رانی)" مشہورِ زمانہ طوائف اور قوالہ جو کہ محفلوں میں نواب زادہ یوسف کا کلام گاتی اور خوب داد وصول کرتی تھی لیکن اس نے نواب زادہ یوسف کو کبھی دیکھا نہیں تھا بس ان دیکھے محبت کرتی تھی اور تنہائی میں بھی اس کا کلام گاتی رہتی تھی- نواب زادہ یوسف اپنی سالگرہ پر ثریا بھوپالی کو مدعو کرتا ہے اور ادھر اپنے دوست دلدار(وحید مراد) کو دعوت دیتے وقت کہتا ہے کہ تیرا اور ثریا بھوپالی کا قوالی کا مقابلہ ہو گا- سالگرہ والے دن ثریا بھوپالی "شمع سے کہتا تھا پروانہ (مہدی حسن..ناہید  عشق حقیقت حسن فسانہ" اختر..منیر حسین) گا کر میدان مار لیتی ہے جبکہ دلدار مقابلہ تو ہار جا...