اشاعتیں

فن و فنکار لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

Saba qamar

تصویر
  تاریخی ڈرامہ "جناح کے نام" کی فاطمہ جناح صبا قمر قمر نے پہلی بار تاریخی ڈرامہ "جناح کے نام" (2007) میں فاطمہ جناح کے کردار کے لیے میڈیا کی مثبت توجہ حاصل کی، اور اس پیش رفت کے بعد کئی ٹیلی ویژن سیریز میں مزید کامیابی حاصل کی۔ جن میں تقسیم سے پہلے کے ڈرامے "داستان" اور ڈرامہ "اڑان" (دونوں 2010) شامل ہیں۔ رومانوی ڈرامے "مات" اور "پانی جیسا پیار"(دونوں 2011)، سماجی ڈرامہ "تھکن (2012)، تھرلر سریز "سناٹا"، رومانوی ڈرامہ "بنٹی آئی لو یو" (دونوں 2013)، فیملی ڈرامہ "ڈائجسٹ رائٹر" (2014)، کرائم تھرلر "سنگت" (2015) اور "بےشرم" (2016) ان میں سے ہر ایک کے لیے بہترین اداکارہ کے ایوارڈز حاصل کئے۔ وہ مشہور سوانحی فلم "منٹو" (2015)، رومانٹک کامیڈی "لاہور سے آگے" (2016)، اور ہندی تعلیمی ڈرامہ "ہندی میڈیم" (2017) میں بھی نظر آئی ہیں، جس کے لیے انھیں بہترین اداکارہ کے لیے فلم فیئر ایوارڈ ملا۔ قمر نے 2017 کے سوانحی ڈراموں "باغی" اور "میں منٹو...

Neelum muneer

تصویر
  نیلم منیر نیلم منیر خان ایک پاکستانی اداکارہ اور ماڈل ہیں جو ٹیلی ویژن ڈراموں اور فلموں میں نظر آتی ہیں۔وہ ٹیلی ویژن سیریز "دل موم کا دیا" (2018) میں الفت کا کردار ادا کرنے کے لیے مشہور ہیں، جس نے انہیں بہترین ٹی وی اداکارہ کے لیے 18 ویں لکس اسٹائل ایوارڈز میں نامزدگی حاصل کی۔ اس نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کامیڈی تھرلر فلم چھپن چھپائی (2017) سے کیا، اس کے بعد رومانوی کامیڈی رانگ نمبر 2 (2019) میں اداکاری کا کردار ادا کیا، جو دونوں ہی تجارتی لحاظ سے کامیاب رہیں۔ یہ اداکارہ و ماڈل سال 2008 سے سرگرمِ عمل ہیں۔  وہ "قیدِ تنہائی" کے لیے مشہور ہیں۔ان کے مشہور سیریلز میں۔۔۔۔ دل موم کا دیا جل پری۔ میری بہن مایا کہیں دیپ جلے۔ ابتدائی زندگی  نیلم منیر مردان، خیبرپختونخواء میں 20 مارچ 1992ء کو  پاکستان میں پیدا ہوئیں لیکن ان کی پرورش کراچی میں ہوئی۔ جب وہ تین سال کی تھی تو اس کے والد کا انتقال ہوگیا۔ اس کی ماں نے نیلم اور اس کی تین بہنوں کی پرورش ایک ہی والدین کے طور پر کی۔ اسکول میں رہتے ہوئے، اس نے ماڈلنگ میں قدم رکھا اور بعد میں پرائیویٹ طور پر اپنا گریجویشن مکمل کیا؛ ابت...

Pakistani singar Hadiq kiani

تصویر
  حدیقہ کیانی   ایک پاکستانی گلوکارہ، نغمہ نگار، گٹارسٹ، موسیقار، اداکارہ، اور عوامی خدمت گار ہیں۔ وہ متعدد مقامی اور بین الاقوامی ایوارڈز حاصل کر چکی ہیں اور رائل البرٹ ہال اور دی کینیڈی سینٹر میں بھی پرفارم کر چکی ہیں۔ اردو اور پنجابی کے علاوہ اس نے پشتو زبان میں بھی کئی گانے گائے ہیں۔ 2006 میں،گلوکارہ حدیقہ کیانی کو موسیقی کے شعبے میں ان کی خدمات کے بدلے پاکستان کا چوتھا سب سے بڑا سول ایوارڈ، تمغہ امتیاز ملا اور 2010 میں، انہیں اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی خیرسگالی سفیر کےطور پر مقرر کیا گیا، جس سے وہ پاکستان کی سب سے پہلی خاتون ہیں جو کہ  اقوام متحدہ میں خیر سگالی سفیر بنیں۔ کیانی اپنی والدہ خاور کیانی کی واحد کفیل تھیں، جو 2006 سے مفلوج تھیں اور 14 اکتوبر 2022 کو انتقال کر گئیں۔ خاور کے انتقال کے بعد، یہ اطلاع ملی کہ تفریحی صنعت اور ملک نے ان کے نقصان پر سوگ منایا کیونکہ وہ 2006ء سے فالج کا شکار تھیں۔ "پاکستانی موسیقی کی تاریخ کے سب سے بڑے گانے" بشمول کیانی کا "بوہے باریاں" اور ہم ٹی وی کے لیے کیانی اور عاطف اسلم کا اشتراک "آس پاس"[کیانی نے اپنے...

اداکارہ انجمن

تصویر
  انجمن (اداکارہ) انجمن شاہین۔ ایک پاکستانی فلمی اداکارہ ہے۔ وہ 1980 اور 1990 کی دہائی کے اوائل میں پاکستان کی کامیاب ترین پنجابی فلمی ہیروئنوں میں سے ایک تھیں۔ وہ بہاولپور میں پیدا ہوئیں۔ انجمن کے والدین کا تعلق احمد پور مشرقی سے تھا، وہ ملتان میں مقیم تھے جہاں انجمن کی پرورش ہوئی۔ بعد میں وہ لاہور منتقل ہو گئیں۔ ان کا کیریئر تقریباً 20 سال پر محیط تھا اور وہ 300 سے زائد فلموں میں نظر آئیں۔ وہ پہلی بار اردو فلم "صورت" (1973) میں وسیم عباس، افشاں، تاج نیازی کے ساتھ ساتھ اداکاری میں نظر آئیں۔ اس کی آخری نمائش پینگاں (2000) میں ہوئی تھی۔ صورت کو کامیابی نہیں ملی۔ اس کی پہلی بڑی ہٹ فلم "وعدے کی زنجیر" (1979) تھی۔ انہوں نے دو فلمیں "شیر خان" اور چن وریام (1981) میں اہم کردار ادا کیے اور "سالا صاحب" (1981) میں معاون کردار ادا کیا۔ یہ تینوں فلمیں ہی ڈائمنڈ جوبلی ہٹ فلمیں تھیں اور اسی دن ریلیز ہوئیں، ایک منفرد ریکارڈ، جو اس نے اپنے ساتھی اداکار سلطان راہی، اس کی پلے بیک آواز میڈم نور جہاں، اور موسیقار وجاہت عطرے کے ساتھ شیئر کیا۔ وہ اپنے دور کے ہر ہیرو ...

اداکارہ ریشم

تصویر
  ریشم  ایک پاکستانی فلم اور ٹیلی ویژن اداکارہ اور ماڈل ہیں۔ ریشم کا تعلق پنجاب کے شہر فیصل آباد سے ہے۔ پیشہ کے لحاظ سے وہ فلمی اداکارہ اوع ٹیلی ویژن اداکارہ ہیں۔ 2021 میں انہیں صدر پاکستان کی طرف سے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ جبکہ 1999ء میں نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہوں نے 1995 میں "جیوا" کے ساتھ اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا، اور 1990 کی دہائی کے دوران وہ لالی ووڈ کی معروف اداکارہ تھیں۔اس کے قابل ذکر فلمی کریڈٹ میں  • جیوا (1995)  • گھونگھٹ (1996) • دوپٹہ جل رہا ہے(1998) • پل دو پل (1999) • سوارنگی (2015)  شامل ہیں۔  اس نے فلم سنگم (1997) میں اپنی اداکاری کے لیے بہترین اداکارہ کا نیشنل ایوارڈ جیتا، اور فلم "جنت کی تلاش" (1999) کے لیے نگار یعنی بہترین اداکارہ کا ایوارڈ حاصل کیئے۔ ریشم نے اپنی ابتدائی تعلیم لاہور سے حاصل کی اور میٹرک (ہائی اسکول یعنی دسویں جماعت) تک تعلیم حاصل کی۔ اس کاخاندانی پس منظر پنجابی ہے۔ اس نے سات سال کی عمر میں اپنی ماں کو کھو دیا اور اس کی پرورش اس کی بڑی بہن نے کی۔ ریشم نے اپنے کیریئر کا آغاز 1995 میں فلم جیوا سے کیا۔حالانکہ...

Actress saima noor

تصویر
  صائمہ نور صائمہ نور ایک پاکستانی اداکارہ ہیں جو پاکستانی فلموں اور ٹیلی ویژن ڈراموں میں نظر آتی ہیں۔ وہ فلم چوڑیاں (1998) میں اداکاری کے بعد نمایاں ہوئیں، جسے اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی پاکستانی فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کی دیگر قابل ذکر فلموں کے کریڈٹ میں • بڈھا گجر (2002) • مجاجن (2006)  • بھائی لوگ (2011)  شامل ہیں، یہ سبھی تجارتی کامیابیاں تھیں۔ وہ 1990 اور 2000 کی دہائی کے اوائل میں ملک کی معروف فلمی اداکاراؤں میں سے ایک تھیں۔ صائمہ کا فلمی کام بہت سی انواع پر محیط ہے، جن میں مافوق الفطرت فلم ناگ اور ناگن (2005) اور سوانحی فلم سیلوٹ (2016) شامل ہیں اس نے پاکستانی ٹیلی ویژن انڈسٹری میں بھی اپنا کیریئر قائم کیا ہے اور وہ مختلف ٹیلی ویژن سیریز میں نظر آئی ہیں، جن میں رنگ لگا (2015)، یہ میرا دیوانہ پن ہے (2015)، اور "ببن خالہ کی بیٹیاں" شامل ہیں۔ 2005 میں انہوں نے ہدایت کار سید نور سے شادی کی جن کے ساتھ انہوں نے متعدد فلموں میں کام کیا۔ ابتدائی زندگی صائمہ کی پیدائش ملتان، پنجاب، پاکستان میں ہوئی۔ ان کا تعلق پٹھان خاندان سے ہے۔ کیریئر فلمی کیریئر صائمہ ک...

Filmstar shameem aara

تصویر
شمیم آرا پاکستان فلم انڈسٹری کی ایک مایہ ناز فنکارہ "پُتلی بائی" بھارت کے شہر علی گڑھ میں 1938ء کو پیدا ہوئی- 1956ء میں پتلی بائی اپنے رشتے داروں سے ملنے کیلئے لاہور آئیں تو ان کی ملاقات فلم ڈائریکٹر "نجم نقوی" سے ہوئی- نجم نقوی صاحب پہلے سے ہی اپنی نئی فلم "کنواری بیوہ" کیلئے کسی نئے چہرے کی تلاش میں تھے- اسکی شخصیت، دلکش مسکراہٹ، خوبصورت چہرہ اور دل کو موہ لینے والی آواز نجم نقوی کو بہت بھائی- چنانچہ انہوں نے پتلی بائی کو "کنواری بیوہ" میں شمیم آرا کے نام سے متعارف کروایا- اگرچہ یہ فلم کامیابیاں سمیٹنے میں ناکام رہی لیکن پاکستان فلم انڈسٹری کو ایک نیا چہرہ ضرور مل گیا- اسی سال انہوں نے "مِس 56" میں بھی کام کیا- 1958ء میں فلم "انار کلی" میں انار کلی کی بہن کا کردار ادا کیا جبکہ 1959ء میں عالم آرا، اپنا پرایا، فیصلہ، سویرا، جائیداد، مظلوم اور راز جیسی فلموں میں کام کیا-  1960ء میں شمیم آرا نے فلم "سہیلی" میں مرکزی کردار ادا کیا-  "ہم بھول گئے ہر بات مگر تیرا پیار نہیں بھولے کیا کیا نہ ہوا دل ...

Film star Rani

تصویر
اداکارہ رانی پاکستان فلم انڈسٹری کی ایک مایہ ناز اداکارہ "رانی" پنجاب کے شہر لاہور میں پیدا ہوئیں- ان کا اصل نام ناصرہ تھا لیکن فلمی دنیا میں "رانی" کے نام سے مشہور ہوئیں- انہوں نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1962ء میں انور کمال پاشا کی فلم "محبوب" سے کیا-اگلے چند سالوں میں رانی نے کافی فلموں میں کام کیا جن میں"اک تیرا سہارا، موج میلہ، عورت کا پیار، چھوٹی امی، اک دل دو دیوانے، شطرنج اور سفید خون"شامل ہیں لیکن یہ فلمیں کامیابی حاصل نہ کر سکیں اور ان کو منحوس کرار دے کر ان پر "منحوسیت" کا ٹھپہ لگا دیا گیا اسی بنا پر کیریئر کے آغاز میں انہیں کافی ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا- 1965ء میں "ہزار داستان" ریلیز ہوئی جو کہ ایک کامیاب فلم رہی. اس فلم میں "محمد علی" نے بھی اپنی فنکاری کے جوہر دکھائے- اس فلم میں رانی پر فلمائی گئی ایک نعت شریف "بے سہاروں کے سہارا یامحمّد آپ ہیں" عوام میں بہت پسند کی گئی- اسی سال آپ کی مزید فلمیں "آخری اسٹیشن، عورت، ناچے ناگن باجے بین، صنم، ساز و آواز، شبنم اور یہ جہان والے...