اشاعتیں

نومبر, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

Bakhtawer drama

تصویر
بختاور   بختاور ایک پاکستانی ڈرامہ ٹیلی ویژن سیریز ہے جس کی ہدایت کاری شاہد شفاعت نے کی ہے اور پہلی بار ہم ٹی وی پر 17 جولائی 2022 سے نشر کی گئی ہے۔ اسے مومنہ دُرید نے ایم ڈی پروڈکشن کے بینر کے تحت پروڈیوس کیا ہے۔ اس میں یمنا زیدی کو ایک نوجوان لڑکی کے کردار میں دکھایا گیا ہے جو اپنی مشکلات سے بچ کر اپنے لیے ایک بہتر کل بنانا چاہتی ہے۔ پروڈکشن کمپنی ایم ڈی پروڈکشنز ریلیز اصل نیٹ ورک ہم ٹی وی پکچر فارمیٹ پلاٹ بختاور ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتی ہے، جوکہ  ایک پرجوش طالب علم ہے جو ایک ایسے خاندان میں رہتی ہے جس میں ماں، ایک معذور بھائی اور ایک بہن ہے۔ اس کا جواری باپ اس کی بڑی بہن کو زبردستی شادی میں بھیج دیتا ہے، اور خود گھر سے چلا جاتا ہے۔ غربت کی وجہ سے اس کا بھائی مر جاتا ہے جس پر اس کا چچا اس کی شادی اپنے ذہنی معذور بیٹے سے زبردستی کروانے کی کوشش کرتا ہے۔ وہ اپنے چچا کو ایسا کرنے نہیں دیتی اور اپنی ماں کے ساتھ کراچی بھاگ جاتی ہے۔ وہاں، وہ سکینہ کے گھر میں رہتے ہیں جو شریفہ کی دوست ہے اور اپنے شوہر کے ساتھ رہتی ہے۔ بختاور نوکری حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن اسے ہر جگہ سے مسترد...

Sinf e ahn

تصویر
   صنف آہن ایک پاکستانی ٹیلی ویژن سیریز ہے جسے نیکسٹ لیول انٹرٹینمنٹ اور سکس سگما پلس نے ISPR کے تعاون سے تیار کیا ہے۔ اسے ندیم بیگ نے ڈائریکٹ کیا ہے اور اسے عمیرہ احمد نے لکھا ہے۔ اس سیریل میں سجل علی، کبریٰ خان، یمنا زیدی، رمشا خان اور سائرہ یوسف شامل ہیں۔ ڈرامہ: صنف آہن تصنیف کردہ: عمیرہ احمد  ہدایت: ندیم بیگ اداکاری: سجل علی، کبریٰ خان،یمنہ زیدی،رمشا خان،سائرہ یوسف  صنفِ آہن مختلف پسِ منظر سے تعلق رکھنے والی سات لڑکیوں کی کہانی ہے جن کی زندگی فوج میں شامل ہونے کے بعد بدل جاتی ہے۔ یہ سیریل ہفتہ وار ہفتہ کی رات پرائم ٹائم ٹیلی ویژن پر 27 نومبر 2021 سے 7 مئی 2022 تک اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہوا۔ بنیادی پلاٹ مختلف پس منظر اور زندگی کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی سات لڑکیاں اپنے ملک کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے خود سے اور اپنے خاندان کی توقعات سے بڑا کچھ حاصل کرنے کے لیے خواتین کے معمول کے فرائض کو ترک کر دیتی ہیں۔ اگرچہ سبھی تعلیمی لحاظ سے (سب نے ماسٹرز کی سطح تک تعلیم حاصل کی ہے) اور سماجی طور پر انتہائی قابل ہیں، لیکن انہیں معلوم ہوتا ہے کہ زندگی میں اس سے کہیں زیادہ ہے ...

Saba qamar

تصویر
  تاریخی ڈرامہ "جناح کے نام" کی فاطمہ جناح صبا قمر قمر نے پہلی بار تاریخی ڈرامہ "جناح کے نام" (2007) میں فاطمہ جناح کے کردار کے لیے میڈیا کی مثبت توجہ حاصل کی، اور اس پیش رفت کے بعد کئی ٹیلی ویژن سیریز میں مزید کامیابی حاصل کی۔ جن میں تقسیم سے پہلے کے ڈرامے "داستان" اور ڈرامہ "اڑان" (دونوں 2010) شامل ہیں۔ رومانوی ڈرامے "مات" اور "پانی جیسا پیار"(دونوں 2011)، سماجی ڈرامہ "تھکن (2012)، تھرلر سریز "سناٹا"، رومانوی ڈرامہ "بنٹی آئی لو یو" (دونوں 2013)، فیملی ڈرامہ "ڈائجسٹ رائٹر" (2014)، کرائم تھرلر "سنگت" (2015) اور "بےشرم" (2016) ان میں سے ہر ایک کے لیے بہترین اداکارہ کے ایوارڈز حاصل کئے۔ وہ مشہور سوانحی فلم "منٹو" (2015)، رومانٹک کامیڈی "لاہور سے آگے" (2016)، اور ہندی تعلیمی ڈرامہ "ہندی میڈیم" (2017) میں بھی نظر آئی ہیں، جس کے لیے انھیں بہترین اداکارہ کے لیے فلم فیئر ایوارڈ ملا۔ قمر نے 2017 کے سوانحی ڈراموں "باغی" اور "میں منٹو...

Neelum muneer

تصویر
  نیلم منیر نیلم منیر خان ایک پاکستانی اداکارہ اور ماڈل ہیں جو ٹیلی ویژن ڈراموں اور فلموں میں نظر آتی ہیں۔وہ ٹیلی ویژن سیریز "دل موم کا دیا" (2018) میں الفت کا کردار ادا کرنے کے لیے مشہور ہیں، جس نے انہیں بہترین ٹی وی اداکارہ کے لیے 18 ویں لکس اسٹائل ایوارڈز میں نامزدگی حاصل کی۔ اس نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کامیڈی تھرلر فلم چھپن چھپائی (2017) سے کیا، اس کے بعد رومانوی کامیڈی رانگ نمبر 2 (2019) میں اداکاری کا کردار ادا کیا، جو دونوں ہی تجارتی لحاظ سے کامیاب رہیں۔ یہ اداکارہ و ماڈل سال 2008 سے سرگرمِ عمل ہیں۔  وہ "قیدِ تنہائی" کے لیے مشہور ہیں۔ان کے مشہور سیریلز میں۔۔۔۔ دل موم کا دیا جل پری۔ میری بہن مایا کہیں دیپ جلے۔ ابتدائی زندگی  نیلم منیر مردان، خیبرپختونخواء میں 20 مارچ 1992ء کو  پاکستان میں پیدا ہوئیں لیکن ان کی پرورش کراچی میں ہوئی۔ جب وہ تین سال کی تھی تو اس کے والد کا انتقال ہوگیا۔ اس کی ماں نے نیلم اور اس کی تین بہنوں کی پرورش ایک ہی والدین کے طور پر کی۔ اسکول میں رہتے ہوئے، اس نے ماڈلنگ میں قدم رکھا اور بعد میں پرائیویٹ طور پر اپنا گریجویشن مکمل کیا؛ ابت...

کیرالہ کی کہانی: اسلامک اسٹیٹ میں ہندوستانی خواتین پر فلم نے تنازعہ کھڑا کردیا۔

تصویر
  فلم ’دی کیرالہ سٹوری‘ کے ٹیزر نے بھارت میں غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ بی بی سی ہندی کیرالہ میں پولیس نے ایک فلم کے ٹیزر کے بارے میں شکایت پر قانونی مشورہ طلب کیا ہے جو جنوبی ہندوستان کی ریاست میں تنازعہ کو ہوا دے رہا ہے۔ ٹیزر میں - The Kerala Story نامی آنے والی فلم کے لیے - ایک اداکارہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا کردار ریاست کی 32,000 خواتین میں سے ایک ہے جنہیں "اسلامی دہشت گرد" بنا دیا گیا تھا۔ ریاست کے کچھ سیاستدانوں نے اس فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک صحافی نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ چیف منسٹر کے دفتر نے خط - اروندکشن بی آر کی طرف سے لکھا گیا - پولیس کو بھیج دیا۔ "تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ ہم نے خط پر قانونی رائے مانگی ہے کہ کیا کارروائی شروع کی جا سکتی ہے،" کیرالہ کے دارالحکومت ترواننت پورم کے پولیس کمشنر سپارجن کمار نے کہا۔ ٹیزر میں ایک برقعہ پوش خاتون کا کہنا ہے کہ اس کا نام شالنی اننی کرشنن تھا اور وہ نرس بننا چاہتی تھیں۔ "اب میں فاطمہ با ہوں، جو کہ افغانستان کی ایک جیل میں آئی ایس کی دہشت گرد ہوں،" وہ کہت...

Pakistani singar Hadiq kiani

تصویر
  حدیقہ کیانی   ایک پاکستانی گلوکارہ، نغمہ نگار، گٹارسٹ، موسیقار، اداکارہ، اور عوامی خدمت گار ہیں۔ وہ متعدد مقامی اور بین الاقوامی ایوارڈز حاصل کر چکی ہیں اور رائل البرٹ ہال اور دی کینیڈی سینٹر میں بھی پرفارم کر چکی ہیں۔ اردو اور پنجابی کے علاوہ اس نے پشتو زبان میں بھی کئی گانے گائے ہیں۔ 2006 میں،گلوکارہ حدیقہ کیانی کو موسیقی کے شعبے میں ان کی خدمات کے بدلے پاکستان کا چوتھا سب سے بڑا سول ایوارڈ، تمغہ امتیاز ملا اور 2010 میں، انہیں اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی خیرسگالی سفیر کےطور پر مقرر کیا گیا، جس سے وہ پاکستان کی سب سے پہلی خاتون ہیں جو کہ  اقوام متحدہ میں خیر سگالی سفیر بنیں۔ کیانی اپنی والدہ خاور کیانی کی واحد کفیل تھیں، جو 2006 سے مفلوج تھیں اور 14 اکتوبر 2022 کو انتقال کر گئیں۔ خاور کے انتقال کے بعد، یہ اطلاع ملی کہ تفریحی صنعت اور ملک نے ان کے نقصان پر سوگ منایا کیونکہ وہ 2006ء سے فالج کا شکار تھیں۔ "پاکستانی موسیقی کی تاریخ کے سب سے بڑے گانے" بشمول کیانی کا "بوہے باریاں" اور ہم ٹی وی کے لیے کیانی اور عاطف اسلم کا اشتراک "آس پاس"[کیانی نے اپنے...